اپنی بساطِ عُمر پہ ، بازی حیات کی بیٹھا ہوں کھیلنےکو ، مگر ہار مان کے کوئی ہاتھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے یہ نئے مزاج کا شہر ہے , یہاں فاصلے سے ملا کرو